حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا شیعہ جماعتوں کے ہمراہ کراچی بھوجانی ہال میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایسے کسی متنازعہ بل کو نہیں مانتے جس سے ملک میں فرقہ واریت پھیلے۔
انہوں نے کہا: وطن عزیز کسی ایک مسلک کا نہیں۔ یہ بل وطن عزیز پاکستان میں فرقہ وارانہ نفرتیں پھیلائے گا۔مذہبی رواداری و ہم آہنگی کے خلاف متنازعہ فرقہ وارانہ بل کو منظور کروانے کی سازش کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔اسلام آباد میں منعقدہ قومی علماءوذاکرین کانفرنس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ،اس اجتماع میں ملک بھر سے ہزاروں علماءوذاکرین شریک ہوں گے۔
علامہ ناظر عباس تقوی کا کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ متنازعہ بل پیش کرنے کا انداز ہی اس بل کو مشکوک بنا رہا ہے۔ عبدالاکبر چترالی کا پیش کردہ بل خود بانی جماعت اسلامی مولانا مودودی کی فکر، فلسفے اور تعلیمات سے متصادم ہے۔ہمارا نعرہ پاکستان کو فرقہ واریت سے بچانا ہے۔
ہیت ائمہ مساجد و علمائے امامیہ کے رہنما علامہ اصغر شہیدی کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ ہر سطح پر اس بل کا راستہ روکے گی۔ متنازعہ بل سے اہل سنت علمائے کرام کو آگاہ کریں گے۔
اجلاس سے ذاکرین امامیہ کے صدر علامہ نثار قلندری کا کہنا تھا کہ متنازعہ بل میں قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا۔ اس بل کے خلاف احتجاج کے ساتھ چارہ جوئی بھی کی جائے۔